"
چینل فائیو
9/11
کے بعد بین الاقوامی ائیر پورٹس پر مسلمانوں اور خاص کر پاکستانیوں کے ساتھ بدترین سلوک کا سلسلہ جاری ہے۔مغربی مما لک میں مسلمانوں کے لئے امتیازی قوانین بنائے گئے ہیں اور انہیں بیرون ملک سفر کے دوران سخت ترین تفتیشی مراحل سے گزرنا پڑتا ہے۔پاکستان سے تعلق رکھنے والے عام شہریوں کے ساتھ ساتھ بسا اوقات حکومتی اہلکاروں کو بھی ان ہی مراحل سے گزارا جاتا ہے کہ جوہر طرح سے سفارتی آداب کے منافی ہیں۔رفاحی کاموں کے حوالے سے عالمی شہرت کے حامل مولانا عبدالستار ایدھی کے ساتھ نیویارک ائیر پورٹ پر تضحیک اآمیز سلوک کے باعث ملک بھر میں کافی تشویش پائی جاتی ہے اور پاکستانی وزارت خارجہ نے بھی اس افسوسناک واقعے کا نوٹس لیا ہے ۔گزشتہ روز انہیں 8 گھنٹے تک محبوس رکھ کر تفتیش کے عمل سے گزارا گیا۔ اس دوران حکام نے ان سے پاسپورٹ اور امریکی گرین کارڈ بھی چھین لیا۔اور پاکستان کے بھرپور احتجاج کے باوجود ان کی دستاویز ابھی تک حکام کی زیر حراست موجود ہیں۔پاکستانیوں کے ساتھ امتیازی سلوک کا یہ پہلا واقعہ نہےں ہے اس سے پہلے بھی نامور پاکستانیوں کو ان حالات کا سامنا کرناپڑا ہے۔ خود عبدالستار ایدھی کو پچھلے سال بھی نیویارک میں روک لیا گیا تھا اور صدر پاکستان کی سفارش پر ان کی جان چھوٹی تھی۔ چند روز قبل سابق ممبر قومی اسمبلی اور پاکستان مسلم لیگ کے سربراہ چودھری شجاعت حسین کے بھائی چودھری وجاہت حسین کو تفتیش کے بعد برطانیہ سے ڈی پورٹ کردیا گیا، اس سے پہلے مولانا فضل الرحمن کو بھی دبئی سے ڈی پورٹ کردیا گیا تھا۔ کچھ عرصہ قبل دورہ امریکہ کے موقعہ پر صدر پاکستان کے وفد کی جامہ تلاشی لی گئی تھی۔ اس سے پہلے امریکی حکومت سابقہ سرحد اسمبلی کے سپیکر اور سابق چیف جسٹس آف پاکستان اور شاعر مشرق کے فرزندجسٹس جاوید اقبال کو بھی بغیر کسی وجہ کے ویزہ دینے سے انکار کرچکی ہے ۔ پاکستانیوں کے ساتھ اس امتیازی سلوک کے باعث ملک بھر میں مغربی ممالک کے خلاف نفرت میں مزید اضافہ ہوا ہے اور لوگوں کا حکومت سے مطالبہ ہے کہ وہ دوسرے ممالک سے اس ناروا رویہ پر بھرپور احتجاج کرے تاکہ اآئندہ کسی پاکستانی کو ایسی صورتحال کا سامنا نہ کرنے پڑے۔
No comments:
Post a Comment