مشن

تہذیبوں کے اس تصادم میں اسلام کی تعلیمات کا پرچار ، مغرب کے حملوں کا جواب اور دنیا کے سامنے اسلام کی حقیقی تصویر پیش کرنا

M.Asim

M.Asim
me

About Me

Working as Sub Editor in Waqt News , lahore . Written more than 300 articles . more than 100 articles are published in Diffrent Pakistani Magzines and News papers.

Thursday, July 15, 2010

یوم تکبیر

اٹھائیس مئی کے دن کو پاکستانی تاریخ میں خصوصی اہمیت حاصل ہے۔ ۔ یوم تکبیر بھارتی ایٹمی تجربات کے جواب میں چاغی کے مقام پر نعرہ تکبیر کی گونج میں ہونیوالے پانچ ایٹمی دھماکوں کی یاد میں منایا جاتا ہے۔اس دن پاکستان نے دنیا کی ساتویں جبکہ اسلامی دنیا کی پہلی ایٹمی قوت بننے کا اعزاز حاصل کیا ۔ گیارہ مئی انیس سو اٹھانوے کو پوکھران میں تین بم دھماکے کر کے بھارت نے خطے کی سلامتی کو خطرے میں ڈال دیا تھا۔ بھارتی قیادت کی جانب سے ایٹمی دھماکے کے بعد پاکستان کو خطرناک دھمکیوں کا سلسلہ بھی شروع ہو گیا۔ ایک طرف بھارت دھمکیوں اور اسرائیل کی مدد سے پاکستان کی ایٹمی تجربہ گاہوں پر حملے کی تیاری کر رہا تھاتو دو سری جانب مغربی ممالک پابندیوں کا ڈراوا دیکر پاکستان کو ایٹمی تجربے سے باز رکھنے کی کوششوں میں مصروف تھے۔ اس وقت کے امریکی صدر بل کلنٹن نے بھی پانچ بار فون کر کے وزیر اعظم نواز شریف کو ایٹمی دھماکہ نہ کرنے کا مشورہ دیا جبکہ اس کے بدلے کروڑوں ڈالر امداد کی پیشکش بھی کی گئی۔ تاہم عالمی دباو کے باوجود وزیر اعظم نواز شریف نے جرات مندی کا مظاہرہ کرتے ہوئے اٹھائیس مئی کے دن پانچ ایٹمی دھماکے کرنے کا حکم دے دیا اور چاغی کے پہاڑوں پر نعرہ تکبیر کی گونج میں ایٹمی تجربات کر دئیے گئے ۔پاکستان کے ایٹم بم کے خالق ڈاکٹر عبدالقدیر نے انیس سو چوہتر میں وزیر اعظم ذوالفقار علی بھٹو کو خط لکھ کر ایٹمی پروگرام کے لیے کام کرنے پر آمادگی کا اظہار اور اسی سال کہوٹہ لیبارٹریز میں یورینیم کی افزودگی کا عمل شروع کر دیا گیا ۔ ایک اندازے کے مطابق پاکستان اس وقت ایک سو کے قریب ایٹمی وار ہیڈز رکھتا ہے۔ پاکستان کا ایٹمی پروگرام شدید عالمی دباو کے باوجود تیزی سے جاری ہے اور پاکستان ہر سال اپنے ہتھیاروں کے ذخیرے میں دس نئے ایٹم بموں کا اضافہ کر لیتا ہے۔ بھارت امریکہ ایٹمی معاہدے کے بعد پاکستان کی جانب سے چین کے ساتھ ایسا ہی معاہدہ کیا گیا ہے جبکہ فرانس نے بھی پرامن مقاصد کے لیے پاکستان کو جوہری ٹیکنالوجی کی فراہمی پر آمادگی ظاہر کر دیا ہے اس سلسلے میں حتمی معاہدہ جولائی میں ہوگا۔ چین کے تعاون سے ایٹمی بجلی گھر بھی بنائے جا رہے ہیں جبکہ خوشاب کے قریب پلو ٹینیم تیار کرنیوالے دو نئے ایٹمی ری ایکٹرز بھی مکمل ہو جائیں گے جن سے ایٹمی ہتھیار بنانے کی ملکی صلاحیت میں مزید اضافہ ہونا یقینی ہے۔۔ پاکستان کے ایٹمی پروگرام کے خلاف شروع سے ہی سازشوں کا سلسلہ جاری ہے ۔حکومت اور پوری قوم کا فرض ہے کہ ملکی سلامتی کی علامت اس ایٹمی پروگرام کی حفاظت اور ترقی کے لیے ہر ممکن قربانی دینے کے لیے تیار رہیں اور یہی یوم تکبیر کا پیغام ہے۔

No comments:

Post a Comment

بات کیجئے

جو محسوس کریں اس بارے میں بات ضرور کریں ۔۔ ردعمل دیں ، تنقید کریں یا تعریف ۔۔ بات تو کریں جی