مشن

تہذیبوں کے اس تصادم میں اسلام کی تعلیمات کا پرچار ، مغرب کے حملوں کا جواب اور دنیا کے سامنے اسلام کی حقیقی تصویر پیش کرنا

M.Asim

M.Asim
me

About Me

Working as Sub Editor in Waqt News , lahore . Written more than 300 articles . more than 100 articles are published in Diffrent Pakistani Magzines and News papers.

Thursday, July 15, 2010

میراجنم دن

زندگی کے پورے سولہ سال مجھے اندازہ ہی نہیں ہو سکا کہ اللہ تعالٰی نے مجھے کس خاص دن اس عالم دنیا میں تشریف آوری کا شرف پخشا ہے۔ بھلا ہو امریکہ کا اس نے مجھے یہ سوچنے پر مجبور کر دیا کہ میں اپنے مشہورو معروف اور تہلکہ آمیز جنم دن کے بارے میں خوب سوچ بچار کروں۔۔ دو ہزار ایک تک تو بس اتنا ہی پتہ تھا کہ قائد اعظم اس دن دار فانی سےکوچ کرکے جاتے جاتے سارےپاکستان کی ذمہ داری میرے ناتواں کندھوں پر ڈال گئے تھے۔ کیونکہ یہی دن ان کی وفات کا ہے۔ آپ نے اکثر جھوٹی فلموں میں دیکھا ہوگا کہ جیسے ہی کسی عظیم لیڈر کی موت کا وقت قریب آتا ہے۔عین انہی لمحات میں آنیوالے دور کا ایک لیڈر پیدا ہو رہا ہوتا ہے۔۔۔۔ لیکن کیا ہے کہ ایسی ساری فلمیں جھوٹی ہوتی ہیں اور ان پر اعتبار کر کے ایسی کسی خوش فہمی میں مبتلا رہنا بےوقوفی ہی قرار دیا جا سکتا ہے۔ تاہم امریکہ نے نائن الیون کی عجیب و غریب حرکت کر کے مجھے ایک دفعہ پھر اپنی سالگرہ کی مفہوم و اہمیت کے بارے غور کرنا پڑا۔۔۔ کیسا عجیب منظر ہے کہ سالگرہ کی خوشی ایک ایسے حادثے سے جڑی ہو کہ جس نے لاکھوں انسانوں کی زندگی کا خاتمہ کر دیا ہے۔ امریکہ میں نائن الیون دہشت کی علامت ہے اور افغانستان اور عراق کے لوگ بھی اس دن کی تباہ کاریوں کا خمیازہ بھگت رہے ہیں۔۔ میرے کلاس فیلوز کہتے تھے کہ تمہں امریکہ والوں نے کھبی ویزہ نہیں دینا کیونکہ تمہاری سالگرہ کی خوشی انکی ہلاکت کی علامت سے جڑی ہوئی ہے۔ چلو یہ سب تو قابل برداشت تھا لیکن اس بار تو نائن الیون کا دن اور بھی ہنگامہ خیز گزرا ہے۔۔ امریکیوں نے پاکستانی علاقے پر میزائل مار کر پاکستانیوں کو شہد کردیا ہے۔۔ اور پاکستانی فوج کے سربراہ نے امریکی حملوں کا خوب جواب دینے کا اعلان کیا ہے۔ یعنی نائن الیون کی تباہ کاریاں جاری ہیں۔۔ میرا ایک دوست بڑا سیانا ہے اس نے مجھے ایک بڑے پتےکی بات بتائی ہے کہ یہ ساری سازشیں دراصل تمہارے خلاف ہیں کیونکہ دنیا والے کھبی بھی اچھے لوگوں کو برداشت نہیں کرتے اور ان کے خلاف ہو جاتےہیں۔۔ اب یہ تو پتہ نہیں اس نے مجھے کیونکر اچھا کہا ہے لیکن یہ ضرور ہے کہ تمام ممالک کو یہ ضرور سوچنا چاہیے کہ لڑائی جھگڑے کا شوق پورا کرنے کےلیے کسی اور دن کا انتخاب ہی کر لیں۔۔ نائن الیون ہی ضروری نہیں ہے۔۔۔ اور میرا تو خیال ہے کہ سال کے سارے دنوں کو کسی نہ کسی کی خوشی کا لمحہ قرار دیکر ان میں لڑائی جھگڑے سے پرہیز کیا جائے۔۔ اور دنیا میں امن کے لیے کوششیں کی جائیں۔۔۔

میری تو دعا ہے کہ اگلا نائن الیون امن کا پیغام لیکر آئے۔۔اور سال کےسارے ہی دن پیارومحبت کے پھیلاو کا باعث بننے لگیں نہ کہ خوف اور دہشت کی علامت۔۔۔

No comments:

Post a Comment

بات کیجئے

جو محسوس کریں اس بارے میں بات ضرور کریں ۔۔ ردعمل دیں ، تنقید کریں یا تعریف ۔۔ بات تو کریں جی