مشن

تہذیبوں کے اس تصادم میں اسلام کی تعلیمات کا پرچار ، مغرب کے حملوں کا جواب اور دنیا کے سامنے اسلام کی حقیقی تصویر پیش کرنا

M.Asim

M.Asim
me

About Me

Working as Sub Editor in Waqt News , lahore . Written more than 300 articles . more than 100 articles are published in Diffrent Pakistani Magzines and News papers.

Tuesday, July 13, 2010

چیف جسٹس کی بحالی ! امریکہ کی عبرتناک شکست

چیف جسٹس کی بحالی سے جہاں پاکستان بھر میں خوشیاں منائی جا رہی ہیں وہیں امریکہ کے بہت سے حلقوں میں صف ماتم بھی بچھ چکی ہے۔ امریکیوں کے لیے اس سے بڑھ کر اور پریشانی اور کیا ہوگی کہ پاکستانی عوام کی بیداری کی وجہ سے ایک ایسا شخص بحال ہو گیا ہے کہ جس کو عدالت سے دور رکھنے کے لیے امریکہ نے دن رات کوششیں کی تھیں۔ پاکستان کے حکومتی اہلکار متعدد بار ان خدشات کا اظہار کرتے رہے تھے کہ چیف جسٹس کی بحالی میں سب سے بڑی رکاوٹ امریکہ ہی ہے۔۔

اس کی کیا وجوہات ہیں۔۔۔

چیف جسٹس نے لاپتہ افراد کا کیس اوپن کیا تھا۔۔ جی یہ وہی افراد ہیں کہ جو امریکی خفیہ ایجنسیاں اٹھا کر لے جا چکی ہیں۔۔ اور جن میں سے چند کو رہا بھی کیا گیا ہے جن کی کہانیاں میڈیا میں چھپ چکی ہیں۔ جبکہ درجنوں ابھی تک امریکیوں کی درندگی کا نشانہ بن رہے ہیں۔۔

افتخار محمد چوہدری نے ہی بدنام زمانہ این آر او کے خلاف بھی ایکشن لیا تھا۔ کہ جس کی تیاری میں امریکہ کا سب سے بڑا ہاتھ ہے اور امریکہ کے موجودہ نائب صدر جوزف بائیڈن انہی خدمات پر پاکستان کا اعلی ترین اعزاز بھی حاصل کر چکے ہیں۔۔

چیف جسٹس صاحب نے لال مسجد کے ایشو پر بھی سوموٹو ایکش لیا تھا۔۔ اور بے گناہ لوگوں کو رہاکرنے کا حکم دیا تھا۔ اور امریکہ کو یہ کیسے گوارا ہو سکتا ہے کہ پاکستان میں کوئی ایسا شخص اعلی عدالتی عہدے پر فائز ہو کہ جو امریکی ڈیکٹیشن پر ہر داڑھی والے شخص کو دہشت گرد قرار نہ دے۔۔

چیف جسٹس کا ایک قصور یہ بھی تھا کہ انہوں نے سابق امریکی صدر بش کے ذاتی دوست اور دہشت گردی کی جنگ میں امریکہ کے حمایتی جنرل پرویز مشرف کے لیے پریشانیاں پیدا کیں تھین۔۔ اور شاید یہی وجہ ہے کہ صدر مشرف کے جانے بعد بھی چیف جسٹس کو بحال نہ ہونے دیا گیا۔۔

پاکستان کے ہر مسئلے میں ٹانگ اڑانا امریکیوں کا من پسند مشغلہ ہے۔۔ چیف جسٹس کی بحالی کے لیے جب تحریک زور پکرنے لگی اور عوام کا غم وغصہ بڑھنے لگا تو امریکیوں اور ان کے ایجنٹوں کے خواب بھی بکھر گئے اور محب وطن حلقوں نے چیف جسٹس کو بحال کرنے کا فیصلہ کیا۔۔

اب امریکہ کی جانب سے اس فیصلے کو خوش آئند قرار دیا جا رہا ہے کیونکہ بیچارے اور کر بھی کیا سکتے ہیں۔۔۔

ویسے کتنا ہی اچھا ہو کہ اگر حالیہ دنوں میں امریکی وزیر خارجہ ہلیری کلنٹن اور دیگر عہدیداروں کہ نواز شریف اور گیلانی۔ اور زرداری کو کی جانیوالی فون کالز منظر عام پر لائی جائیں۔۔

کس طرح امریکی حکام بےبسی سے نواز شریف کو لانگ مارچ سے روکتے رہے۔۔ اور عوامی تحریک کو دبانے کےلیے لالچ دیتے رہے۔۔ یہ کہانیاں پاکستانی میڈیا میں عام ہیں کہ اس سارے معاملے میں سب سے بڑھ کر پریشان امریکہ ہی تھا۔۔

امریکی نیوز ایجنسی کی نے محکمہ خارجہ کے ترجمان رابرٹ وڈ کے حوالے سے بتایا ہے کہ وزیر خارجہ ہیلری کلنٹن نے پاکستان میں ججوں کو بحال نہ کرنے پر کوئی دھمکی نہیں دی تھی۔ تاہم

امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان رابرٹ ووڈ نے تسلیم کیا ہے کہ پاکستان میں جاری بحران کے حل کے لئے صدر زرداری اور نواز شریف سے بات ضرور کی گئی تھی، تاہم کسی فریق پر دباو


¿ نہیں ڈ الا گیا۔

آپ اس بیان سے بخوبی اندازہ لگا سکتے ہیں کہ دال میں بہت کچھ کالا ضرور تھا کہ جس کی اب پردہ پوشی کی جا سکتی ہے۔

خیر امریکیوں کو اس ساری صورتحال سے یہ بات سمجھ جانی چاہیے کہ کسی ملک کے اندرونی معاملات میں بے جا مداخلت خطرناک ہوتی ہے۔۔ امریکی کتنے عرصے تک پاکستانی عوام کو ان کی خواہشات سے دور رکھیں گے۔۔ انہیں اندازہ ہو جانا چاہیے کہ جب عوامی طاقت باہر نکلتی ہے تو تمام غیر ملکی ایجنٹوں کے منصوبے خاک میں مل جایا کرتے ہیں?۔۔

ہم سلام پیش کرتے ہیں ان تمام افراد کو کہ جنہوں نے پاکستانی عوام کے اس خود مختار فیصلے کو ممکن بنایا ہے اور آخر میں جنرل حمید گل کی یہ بات بھی سنتےجائیں کہ۔۔

" چیف جسٹس کی بحالی سے پاکستان میں امریکہ کو ناکامی کا سامنا کرنا پڑا ہے۔۔ اور پاک فوج نے اس بار تاریخی کردار ادا کیاہے ""

امریکہ کو انتظار کرنا چاہیے کہ اگر پاکستان میں?عوام یونہی بیدار رہے تو بہت جلد انہیں?یہاں کوئی پوچھنے والا نہیں ہو گا۔۔ اور انشا اللہ وہ دن ضرور آئے گا

عوام زندہ بار۔۔۔ پاک فوج زندہ باد

No comments:

Post a Comment

بات کیجئے

جو محسوس کریں اس بارے میں بات ضرور کریں ۔۔ ردعمل دیں ، تنقید کریں یا تعریف ۔۔ بات تو کریں جی