مشن

تہذیبوں کے اس تصادم میں اسلام کی تعلیمات کا پرچار ، مغرب کے حملوں کا جواب اور دنیا کے سامنے اسلام کی حقیقی تصویر پیش کرنا

M.Asim

M.Asim
me

About Me

Working as Sub Editor in Waqt News , lahore . Written more than 300 articles . more than 100 articles are published in Diffrent Pakistani Magzines and News papers.

Thursday, July 15, 2010

دوہزار آٹھ کی یادیں

سال دو ہزار ا?ٹھ کے شروع میں عالمی سطح پر پیدا ہونیوالے غذائی بحران نے بڑے خوفناک طریقے سے دنیا بھر کے کئی ممالک کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔ غذائی بحران کی وجہ ا?بادی میں اضافہ ،سیاسی،معاشی اور عدم استحکام کو قرار دیا جا رہا ہے۔عالمی مارکیٹ میں فروری دوہزار ا?ٹھ میں گندم کی قیمت دگنا ہو گئی۔ چاول کی قیمتیں دس سال کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئیں۔ جبکہ دودھ اور گوشت کی قیمتوں میں بھی دگنا سے زیادہ اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔ ترقی پزیر ممالک میں غذائی درا?مدی بل دو ہزارسات کے مقابلے میں پچیس فیصد زائد ہو گیا۔ چین ، برازیل ، بھارت ، انڈونیشیا، ویتنام، کمبوڈیا اور مصر نے چاول کی برا?مد پر فوری پابندی عائد کر دی ہے دوسری طرف ارجنٹائن ، یوکرائن، روس اور سربیا گندم کی برا?مد پر پابندی لگانے پر مجبور ہوئے۔ اکثر ممالک غذائی اجناس پر سبسڈی دیکر اس بحران کو کنٹرول کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ غذائی بحران کی شدت کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بان کی مون نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ غذائی بحران کی روک تھام کے لیے اگر فوری اقدامات نہ کیے گئے تو دنیا میں سنگین سطح کی بدامنی پیدا ہو سکتی ہے۔ اس حوالے سے اقوام متحدہ نے براعظم افریقہ کے بائیس ممالک کو انتہائی قحط زدہ قرار دیدیا ہے۔ ایک رپورٹ کے مطابق چھتیس ترقی پزیرممالک بھی غذائی اجناس کی شدید کمی کا شکار ہیں۔ غذائی بحران کی وجہ سے بعض ممالک میں پرتشدد ہنگامے بھی ہو چکے ہیں حتٰی کہ اس بدترین غذائی بحران سے چین ، امریکہ اور بھارت جیسے بڑے ممالک بھی شدید متاثر ہوئے ہیں۔ اگر ہم پاکستان کی بات کریں توایک رپورٹ کے مطابق پاکستان میں تین کروڑ تیس لاکھ سے زائد افراد کو بینادی غذائی اجناس دستیاب نہیں ہیں۔ زرعی ملک ہونے کی حیثیت سے گندم اور چاول ہمارے ہاں وافر مقدار میں پیدا ہوتے ہیں۔ لیکن گزشتہ دو برسوں کےدوران عوام کو ا?ٹا ملا ہے نہ چاول۔ پاکستان کا شمار گندم پیدا کرنے والے بڑے ممالک میں ہوتا ہے اور اس کا اس لسٹ میں نواں نمبرہے لیکن اسکے باوجود ملک میں ا?ٹے کا بدترین بحران موجود ہے اور لوگ ا?ٹے کے حصول کے لیے لمبی لمبی قطاروں میں کھڑے دیکھائی دیتے ہیں۔دوسری طرف ایک رپورٹ کے مطابق پاکستان نے غذائی قلت پر قابو پانے کیلئے امریکہ سے پانچ لاکھ ٹن گندم مانگ لی ہے۔امریکہ پاکستان کو گندم غریب ممالک کیلئے جاری امریکی امدادی پروگرام پی ایل۔ اڑتالیس کی تحت فراہم کرے گا۔ اسی طرح گوشت اور دودھ کی قیمتیں بھی ا?سمان سے باتیں کر رہی ہیں۔ اس صورتحال میں حکومت کی غلط پالیسیوں کا بھی عمل دخل ہے۔ جبکہ دوسری جانب تیل کی قیمتوں میں ریکارڈ اضافے نے بھی عوام کے منہ سے نوالہ چھین لیاہے۔

No comments:

Post a Comment

بات کیجئے

جو محسوس کریں اس بارے میں بات ضرور کریں ۔۔ ردعمل دیں ، تنقید کریں یا تعریف ۔۔ بات تو کریں جی