مشن

تہذیبوں کے اس تصادم میں اسلام کی تعلیمات کا پرچار ، مغرب کے حملوں کا جواب اور دنیا کے سامنے اسلام کی حقیقی تصویر پیش کرنا

M.Asim

M.Asim
me

About Me

Working as Sub Editor in Waqt News , lahore . Written more than 300 articles . more than 100 articles are published in Diffrent Pakistani Magzines and News papers.

Wednesday, July 14, 2010

گوانتاناموبے جیل

گوانتانا موبے کیوبا کا ایک صوبہ ہے جس پر امریکی بحریہ نے انیس سو دو سے نیول بیس قائم کر رکھا ہے۔ انیس سو ستر میں اس علاقے میں کیوبا اور ہیٹی سے ہجرت کرنیوالوں کے کیمپ بنائے گئے تھے تاہم انیس سو تیرانوے میں امریکی سپریم کورٹ نے ان کیمپوں کو غیر قانونی قرار دے دیا جس کے بعد انیس سو پچانوے تک تمام مہاجرین کو یہاں سے نکال دیا گیا۔ دو ہزار ایک میں دہشت گردی کے خلاف جنگ کے ا?غاز پر امریکی افواج نے یہاں حراستی کیمپ قائم کر لیے جہاں دوسرے ممالک سے تعلق رکھنے والے افراد کو رکھا جانے لگا۔ گوانتانا موبے جیل میں قیدیوں کے لیے ایک ارب ڈالر کی لاگت سے مختلف کیمپ قائم کیے گئے۔ ایکس رے نامی کیمپ کو نئے ا?نیوالے قیدیوں کے قیام کے لیے استعمال کیا جاتا تاہم اس کیمپ کو دو ہزار دو میں بند کر دیا گیا۔ لیگوانا کیمپ میں کم خطرناک قیدیوں کو رکھا جاتا ہے جس کے باعث یہاں سکیورٹی انتظامات بھی قدرے نرم ہیں۔ خطرناک قیدیوں کو ڈیلٹا کیمپ میں رکھا جاتا ہے جبکہ انتہائی خطرناک قیدیوں کے لیے کیمپ سیون نامی جگہ مخصوص کی گئی جس کے بارے میں زیادہ معلومات منظر عام پر نہیں ا?سکیں۔ امریکی حکام کےمطابق گوانتاناموبے جیل میں دو ہزار ایک سے لیکر اب تک سات سو چوہتر قیدیوں کو لایاگیا ہے جن میں سے چار سو بیس کو بغیر مقدمہ چلائے رہا کر دیا گیا جبکہ اب وہاں دو سو ستر کے قریب قیدی موجود ہیں۔ گوانتانا موبے جیل میں موجود قیدیوں میں بڑی تعداد پاکستان اور افغانستان کے شہریوں کی ہے جبکہ برطانیہ، کینیڈا، کویت ، سعودی عرب سمیت کئی ممالک کے مسلمان باشندے بھی امریکہ مخالف سرگرمیوں کی بنا پر وہاں رکھے گئے ہیں۔امریکی حکام کے مطابق اس جیل میں موجود ساٹھ سے ستر افراد کی رہائی کے احکامات جاری ہوچکے ہیں تاہم متعلقہ ممالک نے ان کو لینے سے انکار کر دیا ہے جس کے باعث امریکی حکام ایسے قیدیوں کو مخلتف ممالک میں سیاسی پناہ دلوانے کے لیے کو شاں ہے۔ گوانتانا موبے میں انسانیت سوز مظالم کے قصے عالمی میڈیا کی زینت بنتے رہےہیں جبکہ وہاں تشدد سے تنگ ا?کر اب تک تین قیدی خود کشی بھی کر چکے ہیں۔ گوانتانا موبے جیل میں قرا?ن پاک کی بے حرمتی کے واقعات بھی پیش ا?ئے ہیں۔ امریکی صدر باراک اوبامہ نے اپنی الیکشن مہم کے دوران دنیا بھر میں امریکی بدنامی کا باعث بننے والی یہ جیل بند کر نے کا اعلان کیا تھا اور ا?ج ان کی جانب سے اس بارے میں ایگزیکٹو ا?رڈر پر دستخط کیے جا رہے ہیں۔ گوانتانا موبے جیل کی بندش سے امریکہ کے خلاف تنقید میں توکمی کسی حد تک ا?ئی گی تاہم وہاں قید کاٹنے والے افراد پر ہونیوالے انسانیت سوز مظالم کا ازالہ شاید کھبی نہیں ہو سکے گا

No comments:

Post a Comment

بات کیجئے

جو محسوس کریں اس بارے میں بات ضرور کریں ۔۔ ردعمل دیں ، تنقید کریں یا تعریف ۔۔ بات تو کریں جی