مشن

تہذیبوں کے اس تصادم میں اسلام کی تعلیمات کا پرچار ، مغرب کے حملوں کا جواب اور دنیا کے سامنے اسلام کی حقیقی تصویر پیش کرنا

M.Asim

M.Asim
me

About Me

Working as Sub Editor in Waqt News , lahore . Written more than 300 articles . more than 100 articles are published in Diffrent Pakistani Magzines and News papers.

Wednesday, July 14, 2010

حافظ سعید

حافظ محمد سعید انیس سو پچاس میں شاہینوں کے شہر سرگودھا کے نواحی گاوں میں پیدا ہوئے۔ حافظ سعید اسلامیات کی اعلی تعلیم کے بعد یونیورسٹی آف انجیئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی لاہور کے ساتھ بطور معلم منسلک ہو گئے۔ سقوط ڈھاکہ کے بعد حافظ سعید نے ایک دینی جماعت بنانے کی تیاریاں شروع کر دیں۔ اسی دوران حافظ سعید اسلامی نظریاتی کونسل کے ساتھ بطور سکالر منسلک رہے۔ انیس سو اسی میں انہیں اعلی تعلیم کے لیے سعودی عرب بھیجا گیا۔ وطن واپسی پر انیس سو چھیاسی میں حافظ سعید نے دینی تنظیم مرکز الدعوہ و الارشاد کی بنیاد رکھی اور ایک ماہانہ رسالے مجلت الدعوہ کے ذریعے تبلیغی سرگرمیوں کا آغاز کیا۔ انیس سو نوے میں مقبوضہ کشمیر میں عسکری جدوجہد کا آغاز ہوا اور لشکر طیبہ نامی عسکری گروپ نے شہرت حاصل کی۔ بعض حلقوں کی جانب سے لشکرطیبہ کو مرکز الدعوہ کا عسکری ونگ قرار دیا جاتا ہے تاہم حافظ سعید ان الزامات کو تسلیم نہیں کرتے۔ تیرہ دسمبر دو ہزار ایک کو بھارتی پارلیمنٹ پر ہونیوالے حملے کا الزام لشکر طیبہ لگایا گیا جس پر اکیس دسمبر دو ہزار چھ کو حافظ سعید کو گرفتار کر لیا گیا۔ ۔ انہیں اکتیس مارچ دو ہزار چھ کو رہائی ملی جب پندرہ مئی کو ایک بار پھر گرفتار ہوئے تاہم اکتوبر دو ہزار دو میں انہیں عدالتی حکم پر رہا کر دیا گیا۔ اسی دوران انہوں نے اپنی تنظیم کا نام تبدیل کر کے جماعت الدعوہ رکھ لیا۔ جماعت الدعوہ نے دو ہزار میں آنیوالے زلزے میں امدادی سرگرمیوں کے باعث عالمی شہرت حاصل کی اور اقوام متحدہ کی جانب سے اسے تعریفی سرٹیفیکیٹ دیا گیا۔ گیارہ جولائی دو ہزار چھ کو ممبئی میں ٹرین دھماکوں کے بعد حافظ سعید ایک بار پھر زیر عتاب آئے اور انہیں نو اگست کو گرفتار کر لیا گیا۔ لاہور ہائیکورٹ نے بیس اگست کو ان کی رہائی کا حکم دیا تاہم پنجاب حکومت نے سکیورٹی خدشات کے پیش نظر شیخوپورہ کے ریسٹ ہاوس میں نظر بند کر دیا۔ سترہ اکتوبر دو ہزار چھ کو عدالت نے ان کی نظربندی ختم کرنے کے احکامات جاری کیے۔ چھبیس نومبر دو ہزار نو کو ہونیوالے حملون کے الزامات ایک بار پھر جماعت الدعوہ اور لشکر طیبہ پر لگے اور اقوام متحدہ نے جماعت الدعوہ کو دہشت گرد تنظیم جبکہ حافظ سعید کو عالمی دہشت گرد قرار دے دیا گیا۔ جس پر گیارہ دسمبر دو ہزار نو کو حافظ سعید کے جوہر ٹاون میں واقع گھر کو سب جیل قرار دیتے ہوئے انہیں گھر پر نظر بند کر دیا گیا۔ حافظ سعید کی نظربندی کے خلاف دائر درخواست کا فیصلہ سناتے ہوئے انہیں رہا کرنے کا حکم سنایا گیا ہے۔

No comments:

Post a Comment

بات کیجئے

جو محسوس کریں اس بارے میں بات ضرور کریں ۔۔ ردعمل دیں ، تنقید کریں یا تعریف ۔۔ بات تو کریں جی