مشن

تہذیبوں کے اس تصادم میں اسلام کی تعلیمات کا پرچار ، مغرب کے حملوں کا جواب اور دنیا کے سامنے اسلام کی حقیقی تصویر پیش کرنا

M.Asim

M.Asim
me

About Me

Working as Sub Editor in Waqt News , lahore . Written more than 300 articles . more than 100 articles are published in Diffrent Pakistani Magzines and News papers.

Thursday, July 15, 2010

توانائی کے متبادل ذرائع

تیل کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کے باعث دنیا بھر میں توانائی کے متبادل ذرائع کا استعمال بڑھ رہا ہے۔ ہر ملک نت نئے تجربات کے ذریعے توانائی کی ضرورت کو پورا کرنے میں مصروف ہے۔ اس صورتحال میں بائیو فیول کی اہمیت دوچند ہو گئی ہے اور اس کی پیداوار بڑھانے کے لیے بھرپور کوششیں ہو رہی ہیں۔ بائیو فیول تقریبا ایک صدی قبل پہلی بار جرمنی میں تیار کیا گیا اور عالمی جنگوں کے دوران جرمن افواج نے اسے گاڑیوں میں استعمال کیا۔ اس کے بعد سے بائیو فیول کو زیادہ سے زیادہ مفید بنانے کے لیے تجربات کیے جاتے رہے اورآج بائیو فیول کو ہوائی جہازوں میں بھی استعمال کیا جا رہا ہے۔ بائیو فیول کی مانگ معدنی تیل کے مقابلے میں تین گنا زیادہ ہے۔ بائیو فیول ایسی فصلوں سے تیار کیا جاتا ہے جو زیادہ سے زیادہ سورج سے توانائی جذب کرتی ہیں اس کے علاوہ تیل بنانے میں استعمال ہونیوالی فصلوں سے بھی اچھا بائیو فیول تیار کیا جا سکتا ہے۔ گنے ، پام ا?ئل ، سورج مکھی اور کینولا کی مدد سے بائیو فیول تیار کیا جا رہا ہے اوراس کی مقبولیت کی ایک بڑی وجہ اس کا کم قیمت ہونا بھی ہے۔ یورپی ممالک بائیو فیول کی پیداوار بڑھانے کے لیےترقی پذیر ممالک کو اس کی کی تیاری میں استعمال ہونیوالی فصلوں کی زیادہ سے زیادہ کاشت کے سلسلے میں کروڑوں کی امداد دے رہےہیں۔ یورپی یونین کے تعاون سے اس وقت دنیا کا ساٹھ فیصد سے زائد بائیو فیول تیار کیا جا رہا ہے۔ ایک رپورٹ کے مطابق یورپی ممالک نے دو ہزار بیس تک ٹرانسپورٹ کے لیےاستعمال ہونیوالے تیل کا دس فیصد حصہ بائیو فیول سے حاصل کرنے کا فیصلہ کیا ہے جبکہ مجموعی طور پر بیس فیصد توانائی غیر روایتی ذرائع سے حاصل کی جائے گی۔ ادھر کینیڈا اور برازیل بھی بائیو فیول کی پیداوار بڑھانے کے لیے بھاری رقم خرچ کر رہے ہیں جبکہ امریکہ اس وقت بائیو فیول کی تیاری میں سر فہرست ہے۔ ایک طرف تو بائیو فیول کو توانائی کے متبادل ذریعےکےطور پر دیکھا جا رہا ہے جبکہ دوسری جانب اقوام متحدہ نے بائیو فیول کی پیداوار بڑھنے کو انسانیت کے لیے بڑا خطرقرار دیا ہے۔امیر ممالک ترقی پزیر ممالک کو لالچ دیکر بائیو فیول کے لیے استعمال ہونیوالی فصلوں کی ترغیب دیتے ہیں جس سے غذائی اجناس کی پیداوار متاثر ہو رہی ہے۔ برازیل میں جنگلات کو کاٹ کر بائیو فیول کی پیداوار بڑھائی جا رہی ہے۔ اقوام متحدہ کی ایک رپورٹ کے مطابق بائیو فیول کی تیاری کےباعث پچھلے چھ سال کے دوران غذائی اجناس کی قیمت میں ایک سو چالیس فیصد اضافہ ہوچکا ہے اور اس کی پیداوار بڑھنے سے تیس کروڑ سے زائد افراد غذائی قلت کا شکار ہیں جبکہ کاربن گیسوں کے اخراج میں بھی ستر فیصد اضافہ ہو چکا ہے۔

No comments:

Post a Comment

بات کیجئے

جو محسوس کریں اس بارے میں بات ضرور کریں ۔۔ ردعمل دیں ، تنقید کریں یا تعریف ۔۔ بات تو کریں جی